مضراب

ڈاکٹر نوشاد مومن

کثرت میں وحدت، وطن عزیز ہندستان کے امتیازات میں سے ایک نمایاں امتیاز رکھتی ہے۔یہی سبب ہے کہ یہاں کا مذہبی اور لسانی تنوع طویل عرصے سے ملک کی طاقت اور فخر کا باعث رہا ہے۔ اس سرزمین پر متعدد مذاہب پنپ رہے ہیں اور سیکڑوں زبانیں بولی جاتی رہی ہیں۔ تاہم اس بےنظیر تنوع کی زیریں لہروں میں ایک خاموش تقسیم بھی رہ رہ کر ابھر آتی ہے جو کبھی مذہب کے چولے میں تو کبھی زبان کے لبادے میں بڑی سرعت سے متنازعہ شکل اختیار کر لیتی ہے۔ لسانی اور علاقائی عصبیت کی یہ لہر کسی زمانے میں مہاراشٹر سے اٹھی تھی جو گزرتے وقت کے ساتھ اب کرناٹک، تمل ناڈو، آسام اور بنگال جیسی ریاستوں کو بھی اپنے دائرے میں لے چکی ہے۔ بلکہ سچ تو یہ ہے کہ وطن عزیز ان دنوں جس شدید لسانی اور علاقائی عصبیت سے دوچار ہے، اتنا شاید پہلے کبھی نہیں تھا۔ 

Read More